یوم اساتذہ

 رہبر  بھی ہمدم بھی یہ غم خوار ہمارے

استاذ یہ قوموں کےہیں معمار ہمارے

ہندوستان میں ۵ ستمبر کو ہر سال یوم اساتذہ  منایا جاتا ہے ،اور اس دن کو اساتذہ کی تعظیم و تکریم کے لئے خاص جانا جاتا ہے، تعلیمی اداروں میں مختلف طرح کے پروگرام ہوتے ہیں ،اور اساتذہ کو ہدیہء عزت و وقار پیش کیا جاتا ہے،یوں تو اساتذہ کی عزت ہر معاشرے اور طبقے  میں مسلم ہیں ،کیوں کی دنیا جانتی ہیں کہ  معاشرہ   میں موجود مختلف طبقات مثلا معلّمین و مدرّسین ،اطبّاء و معالجین،وکلاء و حاکمین،اور مصنّفین و مؤلّفین سب کی خشت اوّل ایک استاذ ہی ہوتا ہے،مشہور ہے کہ استاذ بادشاہ نہ ہو لیکن بادشاہ  بنا سکتا ہے،لیکن مذہب اسلام نے اساتذہ و معلّمین  کی تعظیم و تکریم کا دن خاص کر نے کے بجائے  ہر حال میں اس کی تعظیم و تکریم کا حکم دے کر اس کی شان میں چار چاند لگا دئے ہیں ،اسلام فطری مذہب ہونے کے ناطے وہ امورِ فطریہ کا داعی اور مؤید ہے،اور اساتذہ  کا احترام و اکرام بھی فطری ہے،مذہب اسلام نے استاذ کو روحانی والد کا درجہ دیا ہے ،یہ ان کے حق میں سب سے بڑا تمغا ہے۔خالق کائنات نے ''و علم آدم''فرما کر  ،نیز ''و یعلمہم الکتاب''کے ذریعہ   منصب ِرسالت کو واضح فرما کر استاذ کی اہمیت کو بلندی عطا کی ہے،سید الکائنات ﷺ نے ''انما بعثت لاتمم مکارم الاخلاق''کے ذریعہ استاذ کے مقام و مرتبہ کو دوبالا کردیا ہے۔لہاذا 

طالب پر لازم ہے کہ  (۱)وہ استاذ کے آگے نہ چلے(۲)ان کی موجودگی میں اپنی آواز پست رکھے(۳)ان کی جگہ نہ بیٹھے(۴)ان کی اجازت کے بغیر کلام شروع نہ کرے(۵)بقدر ضرورت گفتگو کرے،بیکار سوالات نہ کرے(۶)تعلیمی امور سے متعلق سوالات کرنے میں شرم نہ کرے(۷)بے وقت اور بے جا سوال نہ کرے ،بلکہ وقت اور محل کا خیال رکھے(۸)ان کی اطاعت کو اپنے لئے سعادت سمجھے(۹)ان کے متعلقین کا بھی احترام کرے(۱۰)ان کے دروازے پر بار بار دستک نہ دے بلکہ ان کے نکلنے کا انتظار کرے(۱۱)ان کے آنے پر ان کے لئے نشست کا انتطام کرے(۱۲)ان کی باتوں کو شوق اور توجہ کے ساتھ سنے(۱۳)ان کے لئے دعا کرتے رہے(۱۴)ان کے کام میں ان کی مدد کرے (۱۵)ان کو خوش رکھے اور ان کی دعائیں لے۔

شمع بے قیمت تراشا اور جوہر کردیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔شمع علم و آگہی سے دل منور کردیا

فکر و فن ،تہذیب  و حکمت  دی  شعور و آگہی۔۔۔۔۔۔گم شدان ِ راہ کو گویا کہ رہبر کر دیا

دے  جزا اللہ تو اس باغبان ِعلم کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس نے غنچوں کو کھلایا اور گل کردیا


نذیراحمد بادرگڈھی

Post a Comment

4 Comments

Anonymous said…
ماشاءاللہ بہت خوب
ماشاءاللہ بہت خوب
ماشاءاللہ بہت خوب
ماشاءاللہ بہت ہی خوب