سورۃ الفجر 15 سے 20

 سورۃ الفجر 15 سے 20


سورۃ الفجر آیت 15سے 20

فَاَمَّا الۡاِنۡسَانُ اِذَا مَا ابۡتَلٰٮهُ رَبُّهٗ فَاَكۡرَمَهٗ وَنَعَّمَهٗ ۙ فَيَقُوۡلُ رَبِّىۡۤ اَكۡرَمَنِؕ‏ ۞ وَاَمَّاۤ اِذَا مَا ابۡتَلٰٮهُ فَقَدَرَ عَلَيۡهِ رِزۡقَهٗ فَيَقُوۡلُ رَبِّىۡۤ اَهَانَنِ‌ۚ ۞ كَلَّا‌ بَلۡ لَّا تُكۡرِمُوۡنَ الۡيَتِيۡمَۙ ۞ وَلَا تَحٰٓضُّوۡنَ عَلٰى طَعَامِ الۡمِسۡكِيۡنِۙ‏ ۞ وَتَاۡكُلُوۡنَ التُّرَاثَ اَكۡلًا لَّـمًّا ۙ‏ ۞ وَّتُحِبُّوۡنَ الۡمَالَ حُبًّا جَمًّا ؕ‏ ۞

لیکن انسان کا حال یہ ہے کہ جب اس کا پروردگار اسے آزماتا ہے اور انعام و اکرام سے نوازتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ : میرے پروردگار نے میری عزت کی ہے۔ ۞ اور دوسری طرف جب اسے آزماتا ہے اور اس کے رزق میں تنگی کردیتا ہے تو کہتا ہے کہ : میرے پروردگار نے میری توہین کی ہے۔ ۞ ہرگز ایسا نہیں چاہیے۔ صرف یہی نہیں بلکہ تم یتیم کی عزت نہیں کرتے۔ ۞ اور مسکینوں کو کھانا کھلانے کی ایک دوسرے کو ترغیب نہیں دیتے۔ ۞ اور میراث کا مال سمیٹ سمیٹ کر کھا جاتے ہو۔ ۞ اور مال سے بےحد محبت کرتے ہو۔ ۞


 اللہ تعالیٰ نے رزق کی تقسیم اپنی حکمت کے مطابق فرمائی ہے، لہٰذا رزق میں تنگی ہو تو اسے اپنی توہین سمجھنا بھی غلط ہے، اور رزق میں زیادتی ہو تو اسے اپنی عزت سے تعبیر کرنا بھی غلط ہے، کیونکہ اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے بہت سے ایسے لوگوں کو مال و دولت سے نوازا ہے جو نیک نہیں ہیں۔

Post a Comment

0 Comments