تفسیر سورۃ البلد 5 سے 10

 تفسیر سورۃ البلد 5 سے 10


سورۃ البلد آیت نمبر 5سے10

اَيَحۡسَبُ اَنۡ لَّنۡ يَّقۡدِرَ عَلَيۡهِ اَحَدٌ‌ ۘ‏ ۞ يَقُوۡلُ اَهۡلَكۡتُ مَالًا لُّبَدًا ۞ اَيَحۡسَبُ اَنۡ لَّمۡ يَرَهٗۤ اَحَدٌ ۞ اَلَمۡ نَجۡعَلۡ لَّهٗ عَيۡنَيۡنِۙ‏ ۞ وَلِسَانًا وَّشَفَتَيۡنِۙ ۞ وَهَدَيۡنٰهُ النَّجۡدَيۡنِ‌ۚ ۞

کیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ اس پر کسی کا بس نہیں چلے گا ؟ ۞ کہتا ہے کہ : میں نے ڈھیروں مال اڑا ڈالا ہے۔ ۞ کیا وہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کو کسی نے دیکھا نہیں ؟ ۞ کیا ہم نے اسے دو آنکھیں نہیں دیں ؟ ۞ اور ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں دیے ؟ ۞ اور ہم نے اس کو دونوں راستے بتا دیئے ہیں۔ ۞


 کیا وہ یہ خیال کرتا ہے کہ اس پر کسی کا بس نہ چلے گا (یعنی کیا اللہ کی قدرت سے اپنے کو خارج سمجھتا ہے جو اسقدر بھول میں پڑا ہے اور) کہتا ہے کہ میں نے اتنا وافر مال خرچ کرڈالا (یعنی ایک تو شیخی بھگارتا ہے پھر عداوت رسول و مخالفت اسلامی و معاصی میں خرچ کرنے کو ہنر سمجھتا ہے پھر جھوٹ بھی بولتا ہے کہ اس کو مثال کثیر بتلاتا ہے) کیا وہ یہ خیال کرتا ہے کہ اس کو کسی نے دیکھا نہیں (یعنی اللہ تعالیٰ نے تو دیکھا ہے اور وہ جانتا ہے کہ معصیت میں خرچ کیا ہے پس اس پر سزا دے گا نیز مقدار بھی دیکھی ہے کہ اسقدر نہیں ہے جس قدر لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہے یہ حال مطلق کافر کا ہے کہ اس وقت آپ کے مخالفین کے یہی اقوال و احوال تھے، غرض یہ شخص نہ تو محن یعنی تکلیف ونجم سے متاثر ہوا اور نہ منن یعنی انعامات و احسانات سے جسکا آگے بیان ہے کہ) کیا ہم نے اس کو دو آنکھیں اور زبان اور دو ہونٹ نہیں دیئے اور (پھر) ہم نے اس کو دونوں رستے (خیروشر) کے بتلا دیئے (تاکہ طریق مضر سے بچے اور نافع پر چلے سو اس کا بھی مقتضا یہ تھا کہ احکام الٰہی کا تابع ہوتا ۔


اپبے دوست و احباب کو بھی جھیجے

Post a Comment

0 Comments