ترجمہ سورۃ المطففین






 سورۃ المطففين


 

أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ


وَيۡلٌ لِّلۡمُطَفِّفِيۡنَ ۞ الَّذِيۡنَ اِذَا اكۡتَالُوۡا عَلَى النَّاسِ يَسۡتَوۡفُوۡنَ ۞ وَاِذَا كَالُوۡهُمۡ اَوْ وَّزَنُوۡهُمۡ يُخۡسِرُوۡنَؕ ۞ اَلَا يَظُنُّ اُولٰٓئِكَ اَنَّهُمۡ مَّبۡعُوۡثُوۡنَ ۞ لِيَوۡمٍ عَظِيۡمٍ ۞ يَّوۡمَ يَقُوۡمُ النَّاسُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ‏ ۞ كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الۡفُجَّارِ لَفِىۡ سِجِّيۡنٍؕ ۞ وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا سِجِّيۡنٌؕ‏ ۞ كِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌؕ ۞ وَيۡلٌ يَّوۡمَئِذٍ لِّلۡمُكَذِّبِيۡنَ ۞ الَّذِيۡنَ يُكَذِّبُوۡنَ بِيَوۡمِ الدِّيۡنِؕ‏ ۞ وَمَا يُكَذِّبُ بِهٖۤ اِلَّا كُلُّ مُعۡتَدٍ اَثِيۡمٍ ۞ اِذَا تُتۡلٰى عَلَيۡهِ اٰيٰتُنَا قَالَ اَسَاطِيۡرُ الۡاَوَّلِيۡنَؕ ۞ كَلَّا‌ بَلۡ  ۜ رَانَ عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ مَّا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَ ۞ كَلَّاۤ اِنَّهُمۡ عَنۡ رَّبِّهِمۡ يَوۡمَئِذٍ لَّمَحۡجُوۡبُوۡنَ‌ؕ‏ ۞ ثُمَّ اِنَّهُمۡ لَصَالُوا الۡجَحِيۡمِؕ ۞ ثُمَّ يُقَالُ هٰذَا الَّذِىۡ كُنۡتُمۡ بِهٖ تُكَذِّبُوۡنَؕ ۞ كَلَّاۤ اِنَّ كِتٰبَ الۡاَبۡرَارِ لَفِىۡ عِلِّيِّيۡنَؕ ۞ وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا عِلِّيُّوۡنَؕ ۞ كِتٰبٌ مَّرۡقُوۡمٌ ۞ يَّشۡهَدُهُ الۡمُقَرَّبُوۡنَؕ ۞ اِنَّ الۡاَبۡرَارَ لَفِىۡ نَعِيۡمٍ ۞ عَلَى الۡاَرَآئِكِ يَنۡظُرُوۡنَ ۞ تَعۡرِفُ فِىۡ وُجُوۡهِهِمۡ نَضۡرَةَ النَّعِيۡمِ‌ۚ ۞ يُسۡقَوۡنَ مِنۡ رَّحِيۡقٍ مَّخۡتُوۡمٍ ۞ خِتٰمُهٗ مِسۡكٌ ‌ؕ وَفِىۡ ذٰلِكَ فَلۡيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوۡنَ ۞ وَ مِزَاجُهٗ مِنۡ تَسۡنِيۡمٍ ۞ عَيۡنًا يَّشۡرَبُ بِهَا الۡمُقَرَّبُوۡنَؕ ۞ اِنَّ الَّذِيۡنَ اَجۡرَمُوۡا كَانُوۡا مِنَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا يَضۡحَكُوۡنَ ۞ وَاِذَا مَرُّوۡا بِهِمۡ يَتَغَامَزُوۡنَ ۞ وَاِذَا انۡقَلَبُوۡۤا اِلٰٓى اَهۡلِهِمُ انْقَلَبُوۡا فَكِهِيۡنَ ۞ وَاِذَا رَاَوۡهُمۡ قَالُوۡۤا اِنَّ هٰٓؤُلَاۤءِ لَـضَآلُّوۡنَ ۞ وَمَاۤ اُرۡسِلُوۡا عَلَيۡهِمۡ حٰفِظِيۡنَ ۞ فَالۡيَوۡمَ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مِنَ الۡكُفَّارِ يَضۡحَكُوۡنَ ۞ عَلَى الۡاَرَآئِكِۙ يَنۡظُرُوۡنَؕ‏ ۞ هَلۡ ثُوِّبَ الۡكُفَّارُ مَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ  ۞


ترجمہ:

بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی۔ ۞ جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ لوگوں سے خود کوئی چیز ناپ کرلیتے ہیں تو پوری پوری لیتے ہیں۔ ۞ اور جب وہ کسی کو ناپ کر یا تول کردیتے ہیں تو گھٹا کردیتے ہیں۔ ۞ کیا یہ لوگ یہ نہیں سوچتے کہ انہیں زندہ کر کے اٹھایا جائے گا ؟ ۞ ایک بڑے زبردست دن میں ۞ جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ ۞ ہرگز ایسا نہیں چاہیے ! یقین جانو کہ بدکار لوگوں کا اعمال نامہ سجین میں ہے۔ ۞ اور تمہیں کیا معلوم کہ سجین (میں رکھا ہوا اعمال نامہ) کیا چیز ہے ؟ ۞ وہ ایک لکھی ہوئی کتاب ہے۔ ۞ اس دن بڑی خرابی ہوگی حق کو جھٹلانے والوں کی۔ ۞ جو جزاء و سزا کے دن کو جھٹلاتے ہیں۔ ۞ اور اس دن کو وہی جھٹلاتا ہے جو حد سے گزرا ہوا گنہگار ہو۔ ۞ اسے جب ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہوں تو وہ کہتا ہو کہ : یہ تو پچھلے لوگوں کے افسانے ہیں۔ ۞ ہرگز نہیں ! بلکہ جو عمل یہ کرتے رہے ہیں اس نے ان کے دلوں پر زنگ چڑھا دیا ہے۔ ۞ ہرگز نہیں ! حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اس دن اپنے پروردگار کے دیدار سے محروم ہوں گے۔ ۞ پھر ان کو دوزخ میں داخل ہونا پڑے گا۔ ۞ پھر کہا جائے گا کہ : یہ ہے وہ چیز جس کو تم جھٹلایا کرتے تھے۔ ۞ خبردار ! نیک لوگوں کا اعمال نامہ علیین میں ہے۔ ۞ اور تمہیں کیا معلوم کہ علیین (میں رکھا ہوا اعمال نامہ) کیا چیز ہے ؟ ۞ وہ ایک لکھی ہوئی کتاب ہے۔ ۞ جسے مقرب فرشتے دیکھتے ہیں۔ ۞ یقین جانو کہ نیک لوگ بڑی نعمتوں میں ہوں گے۔ ۞ آرام دہ نشستوں پر بیٹھے نظارہ کر رہے ہوں گے۔ ۞ ان کے چہروں پر نعمتوں میں رہنے سے جو رونق آئے گی، تم اسے صاف پہچان لوگے۔ ۞ انہیں ایسی خالص شراب پلائی جائے گی جس پر مہر لگی ہوگی۔ ۞ اس کی مہر بھی مشک ہی مشک ہوگی۔ اور یہی وہ چیز ہے جس پر للچانے والوں کو بڑھ چڑھ کر للچانا چاہیے۔ ۞ اور اس شراب میں تسنیم کا پانی ملا ہوا ہوگا۔ ۞ جو ایک ایسا چشمہ ہے کہ جس سے اللہ کے مقرب بندے پانی پئیں گے۔ ۞ جو لوگ مجرم تھے، وہ ایمان والوں پر ہنسا کرتے تھے۔ ۞ اور جب ان کے پاس سے گزرتے تھے تو ایک دوسرے کو آنکھوں ہی آنکھوں میں اشارے کرتے تھے۔ ۞ اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تھے، تو دل لگی کرتے ہوئے جاتے تھے۔ ۞ اور جب ان (مومنوں) کو دیکھتے تو کہتے کہ یہ لوگ یقینا گمراہ ہیں۔ ۞ حالانکہ ان کو ان مسلمانوں پر نگران بنا کر نہیں بھیجا گیا تھا۔ ۞ آخر ہوگا یہ کہ آج ایمان لانے والے کافروں پر ہنس رہے ہوں گے۔ ۞ آرام دہ نشستوں پر بیٹھے ہوئے دیکھ رہے ہوں گے۔ ۞ کہ کافر لوگوں کو واقعی ان کاموں کا بدلہ مل گیا جو وہ کیا کرتے تھے۔۞ 


Post a Comment

0 Comments